آزادکشمیر سمیت ملک کےبیشتر بالائی علاقوں میں برفباری کا سلسلہ تو تھم گیا لیکن سخت سردی نے لوگوں کو گھروں میں محصور کردیا۔
بلتستان کےضلع استور میں چار روز بعد برفباری تھم گئی ہےتاہم منی مرک،قمری اور میرملک سمیت بالائی علاقوں کو جانےوالےراستےتاحال بند ہیں جس سے ادویات اور خوراک کی قلت پیدا ہوگئی ہے۔ دیامر کے پہاڑوں پر برفباری جاری ہےاور انتہائی سرد موسم کےباعث ندی نالوں کا پانی بھی جم چکا ہے جس سے شہریوں کو پینےکا پانی دستیاب نہیں۔ ایندھن کیلئےلکڑی کی فی من قیمت چارسو سےبڑھ کر سات سو روپےتک پہنچ گئی ہے۔ مالاکنڈ اور ہزارہ ڈویژن میں برفانی ہواؤں کا راج ہے۔ برف کے باعث کاغان اور ناران کےدرمیان تئیس کلومیٹر شاہراہ بند ہے۔ آزاد کشمیر کی وادیوں لیپہ،نیلم،کیل اور گریزکے حسن میں اضافہ کرنےوالی چاندی جیسی سفید برف، رابطہ سڑکوں کو بند کرکے شہریوں کی مشکلات میں اضافہ کررہی ہے۔ قبائلی علاقوں خیبرایجنسی،اورکزئی ایجنسی اور پاراچنار میں بھی موسم سخت سرد ہے۔ ادھرکراچی میں موسم سرما کے آغاز کےساتھ ہی تیز ہوائیں بھی چلنا شروع ہوگئی ہیں، سردی سے بچنے کیلئے شہری گرم کپٹروں، سویئٹرز اور جیکٹس کا استعمال کررہے ہیں۔ محکمہ موسمیات کےمطابق آئندہ چوبیس گھنٹوں کےدوران ملک کےبیشتر علاقوں میں موسم خشک اور سرد رہےگا۔ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران مکران، مالاکنڈ ڈویژن، کشمیر اور گلگت بلتستان میں بعض مقامات پر ہلکی بارش اور پہاڑوں پر ہلکی برفباری ہوئی، سب سے زیادہ بارش گوادر میں آٹھ ملی میٹر ریکارڈ کی گئی۔ آج ملک میں سب سے کم درجہ حرارت پاراچنار میں منفی نو ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔ اس کے علاوہ ملتان میں نو، حیدرآباد بارہ، پشاور چھ، لاہور سات، اسلام آباد چار، کراچی سولہ، کوئٹہ دو اور مری میں منفی تین ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔