ٹرمپ نے 7 مسلم ملکوں کے افراد کی امریکا میں داخلے پر پابندی کا حکم نامہ جاری کردیا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے گھناؤنے منصوبے پر عملدرآمد شروع کردیا، پہلا حملہ اوباما کئیر پر ہوا، پھر میکسیکو بارڈر پر دیوار شروع کی گئی، اب ٹرمپ نے متعصبانہ رویہ اپناتے ہوئے سات مسلم ملکوں کے افراد کی امریکا میں داخلے پر پابندی کا حکم نامہ جاری کردیا۔
امریکی صدر نے دہشتگردی میں ملوث افراد اور انتہا پسندوں کے امریکہ میں داخلے پر پابندی کے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کر دئیے، حکم نامے کے مطابق شامی پناہ گزینوں پر غیر معینہ مدت تک پابندی لگائی گئی ہے، ایران، عراق، لیبیا، صومالیہ، سوڈان، شام اور یمن کے افراد کے ویزا اجرا پر بھی تیس دن کی پابندی ہو گی۔۔۔ امریکی میڈیا کے مطابق امریکا کی کی جانب سے تارکین وطن کے ملک میں داخلے کا پروگرام بھی فوری طور پر روک دیا گیا ہے، یہ پابندی آئندہ چار ماہ تک عائد رہے گی۔
صدر ٹرمپ کہتے ہیں کہ وہ چاہتے ہیں کہ صرف امریکا کے حامیوں کو ملک میں داخلے کی اجازت دی جائے اور ان لوگوں کو جو دل سے ہمارے لوگوں سے پیار کریں، جیمز مٹیس کے بطور نئے ویزر دفاع کی تقریب حلف برداری کے موقع پر امریکی افواج کی تنظیم نو کے حکم نامے پر بھی دستخط کر دئیے گئے، جس کے تحت نئے جہاز اور بحری جہاز، تیار کرنے کے منصوبے تیار کیے جائیں گے اور اس کے علاوہ فوج کو نئے وسائل، آلات فراہم کیے جائیں گے۔