اسرائیل کا ڈرون حملوں سے بچنے کے کئے دنیا کا خطرناک ترین آئرن بیم لیزر ایئرڈیفنس سسٹم خریدنے کا اعلان
حزب اللہ اور ایران کے ڈرون حملوں کو زیادہ موثر طریقے سے روکنے کے لئے اسرائیل نے آئرن بیم کے نام سے معروف لیزر ایئرڈیفنس سسٹم کی خریداری کے لئے 530 ملین ڈالر محتص کرنے کا اعلان کردیا۔اسرائیلی وزارت دفاع نے اس حوالے سے اپنے ایک بیان میں کہا کہ اس نے "لیزر انٹرسیپشن سسٹمز کی خریداری کے دائرہ کار کو نمایاں طور پر وسیع کرنے کے لیے تقریباً 2 بلین مالیت کے ایک بڑے معاہدے پر دستخط کیے ہیں"۔ یہ نظام فوج کو ڈرونز کو زیادہ مؤثر طریقے سے روکنے کی سہولت دے گا خاص طور پر وہ ڈرونز جو غزہ کی پٹی میں جنگ کے آغاز کے بعد سے اسرائیل کی طرف حزب اللہ نے داغنا شروع کیے ہیں۔ آئرن بیم اسرائیل کی دیگر فضائی دفاعی صلاحیتوں کی تکمیل کرے گا، جیسا کہ "آئرن ڈوم" انٹرسیپشن سسٹم، جو حزب اللہ کی طرف سے فائر کیے گئے تمام میزائلوں کو روکنے سے قاصر رہا ہےاور ان حملوں سے شہریوں اور فوجیوں کی ہلاکتیں ہوئیں۔ بیان کے مطابق وزارت دفاع اسرائیلی دفاعی کمپنیوں رافیل اور ایلبٹ کے ساتھ مل کر کام کرے گی۔ وزارت دفاع کے ڈائریکٹر جنرل ایال ازمیر نے ایک بیان میں کہا کہ انہیں امید ہے کہ نیا نظام "ایک سال کے اندر" سروس میں داخل ہو جائے گا۔رافیل ایڈانسڈ ڈیفنس سسٹم اسرائیل کا قومی دفاعی تحقیق اور ترقی کا بازو سمجھا جاتا ہے۔دفاعی کمپنی ایلبٹ نے ایک بیان میں کہا کہ وزارت دفاع نے اسے "آئرن بیم" تیار کرنے کے لیے 200 ملین ڈالر کا ٹھیکہ دیا۔2021 میں ایک ٹیسٹ کرنے کے بعد وزارت دفاع نے ایک ویڈیو کلپ شائع کیا تھا جس میں ایک چھوٹے طیارے کی پشت پر ایک لیزر سسٹم دکھایا گیا ہے جس میں توانائی کے شہتیر کو تجرباتی ڈرون کی طرف لے جایا جاتا ہے، جس کی وجہ سے اس میں آگ لگ جاتی ہے۔ اسرائیل کے فضائی دفاع میں کثیرلہروں والی میزائل شیلڈ موجود ہے اور اس نے یکم اکتوبر کو اسرائیل پر حملے کے دوران ایران کی طرف سے داغے گئے میزائلوں کی ایک بڑی تعداد کو روکا تھا۔آئرن ڈوم سسٹم راکٹوں اور میزائلوں کے خلاف کم فاصلے تک تحفظ فراہم کرتا ہے، جب کہ ڈیوڈز سلنگ سسٹم اور ایرو میزائل کی دوسری جنریشن اسرائیلی امریکی ٹیکنالوجی کی نمائندگی کرتی ہیں جس پر بیلسٹک میزائلوں کو پسپا کرنے کے لیے اربوں ڈالر کی امریکی امداد خرچ کی جاتی ہے۔ستمبر کے آخر میں اسرائیل نے اعلان کیا تھا کہ اسے غزہ کی پٹی میں حماس اور لبنان میں حزب اللہ کے ساتھ جنگ کے دوران "اسرائیلی فوجی کارروائی کی مدد" کے لیے 8.7 بلین ڈالر کا ایک نیا فوجی امدادی پیکج ملا ہے۔