پہلوانوں نے گرمی کو چت کرنے کیلئے مربہ، لسی اور سردائی کا استعمال بڑھا دیا ...
گرمی کا آغاز ہوتے ہی جہاں شہریوں کے روزمرہ معمولا ت متاثر ہونا شروع ہو گئے ہیں وہیں پہلوان سخت موسم میں بھی اکھاڑوں کی رونقیں بحال رکھے ہوئے ہیں علی الصبح اور شام ہوتے ہی اکھا ڑوں میں داؤ پیچ سیکھنے کے علا وہ سخت مشقت پہلوانوں کا معمول ہے۔۔۔۔ سخت گرمی کو چت کرنے کیلئے پہلوان صبح مربہ، دہی اور لسی سے ناشتہ کرتے ہیں،،، پھر شام کو ٹریننگ کے دوران سرداری کا استعمال بھی کیا جاتا ہے،،، گرم موسم کی شدت سے بچنے کیلئے پہلوانوں نے اکھاڑوں میں گرمی کا توڑ بھی نکال رکھا ہے،،، پہلوانوں کا کہنا ہے کہ سرد اور گرم مو سم ان کی ٹریننگ پر اثر انداز نہیں ہو تا گرمیوں کے موسم میں ٹھنڈی اشیا ء پہلوانوں کی خوراک کا حصہ ہو تی ہیں،، جبکہ سردی میں گرم اشیا کا استعمال بڑھا دیا جاتا ہے۔۔۔ گرمیوں میں شائقین کی بڑی تعداد بھی سورج کی تپش سے بچنے کیلئے اکھا ڑوں میں سا یہ دار جگہوں پر بیٹھ کر پہلوانوں کے درمیان ہو نیوالی کشتیوں سے محظو ظ ہو تے ہیں