میاں نوازشریف نے قومی ایئر لائنز خریدنے کا عندیہ دے دیا
سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) کے صدر نواز شریف نے صوبہ پنجاب کی جانب سے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کی خریداری کا عندیہ دے دیا۔ لندن واپسی سے قبل امریکہ میں پارٹی ورکرز سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے نوازشریف کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت پی آئی اے خریدنے پر غوروخوض کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے مریم نواز نے کہا ہے کے ہم ایئر پنجاب کے نام سے اپنی ائیر لین خرید لیتے ہیں جو ڈائریکٹ لاہور کراچی یا پشاور سے نیو یارک اور ٹوکیو جائے گی، ہم اس کے بارے میں سوچ رہے ہیں۔ میاں نوازشریف کا مزید کہنا تھا کہ پی آئی اے کو برباد کرنے والا وہ وزیر ہے جو بانی پی ٹی آئی کے زمانے میں لگایا گیا تھا، جس نے کہا تھا کہ پی ائی اے کے پائلٹس کے پاس لائسنس نہیں ہے، کیا یہ بات عوامی طور پر بولنے والی تھی۔ دوسری جانب وزارت نجکاری نے اس پیش رفت کی تصدیق کی تھی جبکہ حکومت نے پی آئی اے کی نجکاری کے لیے متوقع کم از کم قیمت 85 ارب روپے مقرر کی تھی، اسلام آباد میں بولی کا عمل دوپہر ایک بجکر 30 منٹ پر شروع ہوا اور شام 6 بجکر 30 منٹ پر بولی کھولی گئی۔ نیلامی کے عمل کے دوران ایک نجی کمپنی نے پی آئی اے کی نجکاری کے لیے 10 ارب روپے کی بولی لگائی تھی، کمپنی چیئرمین کا اپنی بولی پر قائم رہتے ہوئے کہنا تھا کہ اگر حکومت ہماری بولی قبول نہیں کرنا چاہتی تو ہم اس کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہیں۔ خیال رہے گزشتہ روز خیبر پختونخوا حکومت نے پی آئی اے خریدنے میں دلچسپی کا اظہار کیا تھا، خیبر پختونخوا بورڈ آف انویسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ نے وفاقی وزیر نجکاری علیم خان کو اس سلسلے میں خط بھی لکھا تھا۔ خط میں لکھا گیا تھا کہ حکومت خیبر پختونخوا پی آئی اے کی نیلامی کے عمل میں حصہ لینا چاہتی ہے، پی آئی اے قومی ایئرلائن ہے، نہیں چاہتے کہ بیرونی یا نجی ہاتھوں میں جائے۔ جھنگ : معمولی رنجش پر سنگدل باپ سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) کے صدر نواز شریف نے صوبہ پنجاب کی جانب سے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کی خریداری کا عندیہ دے دیا۔ لندن واپسی سے قبل امریکہ میں پارٹی ورکرز سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے نوازشریف کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت پی آئی اے خریدنے پر غوروخوض کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے مریم نواز نے کہا ہے کے ہم ایئر پنجاب کے نام سے اپنی ائیر لین خرید لیتے ہیں جو ڈائریکٹ لاہور کراچی یا پشاور سے نیو یارک اور ٹوکیو جائے گی، ہم اس کے بارے میں سوچ رہے ہیں۔ میاں نوازشریف کا مزید کہنا تھا کہ پی آئی اے کو برباد کرنے والا وہ وزیر ہے جو بانی پی ٹی آئی کے زمانے میں لگایا گیا تھا، جس نے کہا تھا کہ پی ائی اے کے پائلٹس کے پاس لائسنس نہیں ہے، کیا یہ بات عوامی طور پر بولنے والی تھی۔ دوسری جانب وزارت نجکاری نے اس پیش رفت کی تصدیق کی تھی جبکہ حکومت نے پی آئی اے کی نجکاری کے لیے متوقع کم از کم قیمت 85 ارب روپے مقرر کی تھی، اسلام آباد میں بولی کا عمل دوپہر ایک بجکر 30 منٹ پر شروع ہوا اور شام 6 بجکر 30 منٹ پر بولی کھولی گئی۔ نیلامی کے عمل کے دوران ایک نجی کمپنی نے پی آئی اے کی نجکاری کے لیے 10 ارب روپے کی بولی لگائی تھی، کمپنی چیئرمین کا اپنی بولی پر قائم رہتے ہوئے کہنا تھا کہ اگر حکومت ہماری بولی قبول نہیں کرنا چاہتی تو ہم اس کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہیں۔ خیال رہے گزشتہ روز خیبر پختونخوا حکومت نے پی آئی اے خریدنے میں دلچسپی کا اظہار کیا تھا، خیبر پختونخوا بورڈ آف انویسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ نے وفاقی وزیر نجکاری علیم خان کو اس سلسلے میں خط بھی لکھا تھا۔ خط میں لکھا گیا تھا کہ حکومت خیبر پختونخوا پی آئی اے کی نیلامی کے عمل میں حصہ لینا چاہتی ہے، پی آئی اے قومی ایئرلائن ہے، نہیں چاہتے کہ بیرونی یا نجی ہاتھوں میں جائے۔