پاکستان کینو کی پیداوار میں دنیا بھرمیں 12ویں نمبر پر آگیا۔
رواں سال پاکستان 2لاکھ ہیکٹرز رقبہ پر لگائے گئے کینو کے باغات سے 15لاکھ ٹن پیداوار حاصل کرکے دنیا بھر میں کینو پیداکرنے والے ممالک کی فہرست میں 12ویں نمبر پر آگیاہے تاہم اسے پیداوار کے تناسب سے کینو برآمد کرنے میں شدید مشکلات کاسامنا ہے کیونکہ دنیابھر کے اکثر ممالک بغیر بیج کے کینو تیارکرکے برآمد کررہے ہیں مگر پاکستان میں بغیر بیج کے کینو کی پیداوار انتہائی کم ہے جس سے سٹرس فروٹ کی ملکی برآمدات کو مسائل کا سامنا کرنا پڑرہاہے لیکن اگر حکومت پاکستان دنیا بھر کے دیگر ممالک میں قائم پاکستانی سفارتخانوں میں خصوصی مشنز قائم کرکے اسے ملکی برآمدات بڑھانے کی ذمہ داریاں تفویض کردے تو اس کے بہترین نتائج حاصل ہوں گے اور قیمتی زرمبادلہ کا حصول بھی ممکن ہو جائیگا۔ پاکستان سٹرس فروٹ پروڈیوسر اینڈایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے ترجمان نے میڈیا کو بتایاکہ کینو کا رواں سیزن ملک کا سب سے بہترین سیزن ثابت ہواہے کیونکہ مذکورہ شعبہ میں نئے سرمایہ کاروں کی شرکت سے پیداوار میں نمایاں اضافہ کرنے میں مدد ملی ہے۔ انہوںنے کہاکہ ہمارے باغبان و کاشتکار ایگریکلچرل ایجوکیشن سے ناواقف ہونے سمیت بعض دیگر مالی مسائل کے باعث بروقت کھادیں اور کرم کش ادویات خریدنہیں کرسکتے جس کے باعث سٹرس فروٹ کو کوالٹی کے مسائل کا سامناہے۔ انہوںنے کہاکہ اگرچہ رواں سیزن میں سٹرس فروٹ کی برآمد میں برآمد کنندگان کی ناقص حکمت عملی کے باعث مناسب اضافہ نہیں کیاجاسکا تاہم آئندہ سال برآمد دوگنی کرنے کی کوشش یقینی بنائی جائے گی۔ انہوںنے کہاکہ حکومت کو بھی چاہیے کہ وہ ایسے اقدامات یقینی بنائے جس کے باعث بغیر بیج کے کینو کی کاشت کیلئے بھرپور اقدامات کئے جاسکیں اور یورپی منڈیوں میں پاکستانی سٹرس فروٹ کا حصہ بڑھایا جاسکے۔