فیصل آباد میں تحریک انصاف کی جانب سے شٹ ڈاؤن کے اعلان کے بعد شہر کے مختلف مقامات پر جلاؤ گھیراؤ تشدد اور فائرنگ سے تین افراد جاں بحق جبکہ چودہ زخمی ہو گئےگھر
تین دن سے فیصل آباد کا گھنٹہ گھر مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف کے درمیان نعروں کے تبادلے کا مرکز بنا ہو ا ہے ،،ضلعی انتظامیہ کے مطابق فیصل آباد کے تمام سکولز اور کالجز آج معمول کے مطابق کھلے رہے جبکہ گھنٹہ گھر کے اطراف تمام دوکانیں بھی دوپہر ایک بجے تک کھلی رہیں لیکن ناولٹی چوک پر تحریک انصاف کے کارکن کی ہلاکت کے بعد جب اس کی میت گھنٹہ گھر کی جانب لانے کی کوشش کی گئی تو گھنٹہ گھر کے اطراف میں موجود تحریک انصاف اور مسلم لیگ ن کے ارکان ایک دوسرے سے الجھ پڑے ،،تصادم کے خطرے کے پیش نظر تاجروں نے گھنٹہ گھر کے اطراف آٹھوں بازار بند کر دیے ہیں اس سے قبل ، ناولٹی چوک میں تحریک انصاف نے ٹائر جلا کر احتجاج کیا تو پولیس نے موقع پر پہنچ کر ان کے ورکرز کو منتشر کر دیا ،،اسی طرح کی ایک کارروائی فیصل آباد ریلوے سٹیشن پر بھی کی گئی جہاں جمع ہونیوالے تحریک انصاف کے ورکرز کو منتشر کر دیا گیاس کے علاوہ ملت روڈ ،،سمندری چوک سرگودھا روڈ اور عبداللہ پور چوک میں بھی تحریک انصاف کی جانب سے ٹائر جلائے گئے ،، جلاؤ گھیراؤ کے ان واقعات مین اکثر مقامات پر پولیس خاموش تماشائی نظٖر آئی ،،شہر میں اس وقت مختلف مقامات پر 8ہزار سے زائد پولیس اہلکار تعینات کریں۔ تحریک انصاف کی جانب سے شہر کے 9 مقامات پرانتخابی دھاندلی کے حوالے سے احتجاج کیا جارہاہے ،، پولیس نے واٹر کینن بھی طلب کر لی ہے ،،چیئرمین تحریک انصاف عمران خان سہ پہر تین بجے چیئر کراسنگ سے احتجاجی ریلی کی شکل میں گھنٹہ گھر چوک پہنچیں گے جہاں ممکنہ طور پر کارکنان سے خطاب کیا جائے گا جب کہ اسی مقام پر انتظامیہ کی جانب سے میڈیکل کیمپ قائم کرتے ہوئے پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے۔ دوسری جانب لاری اڈا پر معمول کے مطابق اندرون صوبہ گاڑیوں کی آمدورفت کا سلسلہ جاری ہے۔