برطانیہ میں بینک کارڈ میں خرابی کا فائدہ اٹھاٹے ہوئےشخص نے ایک کڑوڑ کی شاپنگ کرلی
برطانیہ میں ایک بے گھر اور مفلس شخص کے بینک کارڈ میں تکنیکی خرابی پیدا ہوگئی جس کے بعد خریداری کے باوجود اس کے کارڈ سے رقم کم نہیں ہورہی تھی چنانچہ فائدہ اٹھاتے ہوئے اس نے اپنے ’جادوئی ڈیبٹ کارڈ ‘ سے ایک کروڑ روپے کا سامان خرید لیا۔ برطانیہ کے علاقے بریڈ فورڈ کے رہائشی 49 سالہ اللہ دتہ کے پاس ایک ڈیبٹ کارڈ تھا جس کے اکاؤنٹ میں رقم موجود نہ تھی، اس نے پہلے ٹیسکو اسٹور پر کارڈ چلایا تو بظاہر وہ استعمال ہوگیا اور وہ اشیا لے کر وہاں سے نکلا ۔ اس کے بعد منشیات کے عادی اس شخص نے مزید ہمت کرکے یہ کارڈ دیگر علاقوں کے اسٹور پر استعمال کیا اور اس میں بھی اسے کامیابی حاصل ہوئی۔ اس کی وجہ بینک کے مرکزی ڈیٹا بیس میں اس کارڈ سے وابستہ ایک تکنیکی خرابی تھی جو رقم کی کٹوتی ہونے نہیں دے رہی تھی۔بعد ازاں اس نے اپنے دوستوں کے ساتھ مل کر ایک دو نہیں بلکہ درجنوں اسٹور سے 167 مرتبہ خریداری کی جن میں کھلونے، قیمتی اشیا اور دیگر ضروری سامان شامل تھا۔ ہربار وہ اسٹور سے اپنی ٹرالی بھر کے نکلتا اور دیکھتے ہی دیکھتے اس نے 56 ہزار برطانوی پونڈ کی اشیا خریدیں جن کی مالیت ایک کروڑ 10 لاکھ روپے سے زائد بنتی ہے۔ ہمیشہ ہی سافٹ ویئر خرابی کی وجہسے اس کا کارڈ قبول ہوجاتا اور رقم کی منتقلی ظاہر ہوجاتی تھی یعنی کارڈ میں کبھی رقم کم نہیں ہوئی۔ تاہم اس کا یہ چکر زیادہ دن نہیں چلا اور پولیس نے اسے گرفتار کرلیا۔ اب اسے دو سال تین ماہ قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ اس موقع پر اللہ دتہ نے بتایا کہ وہ اس خرابی سے واقف نہ تھا لیکن عدالت نے کہا کہ اس نے اپنے دوستوں کے ساتھ قیمتی اسمارٹ فون اور زیورات تک خریدے حالانکہ وہ جانتے تھے کہ ان مہنگی اشیا کو خریدنے کی سکت نہیں رکھتے اس لیے ملزم کا یہ موقف قابل قبول نہیں۔