وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس
وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس آج وزیراعظم ہاؤس اسلام آباد میں منعقد ہوا ۔ وفاقی کابینہ کو شام کی تازہ صورتحال کے تناظر میں وہاں سے پاکستانیوں کے انخلاء کے حوالےسے بریفنگ دی گئی۔ کابینہ کو آگاہ کیا گیا کہ شام میں موجود 250 پاکستانی زائرین میں سے 79 بیروت پہنچ چکے ہیں جہاں سے ان کو پاکستان واپس لایا جائے گا ۔ علاوہ ازیں شام میں 20 کے قریب اساتذہ اور طالب علموں میں سے 7 اساتذہ بھی بیروت پہنچ چکے ہیں۔ اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ شام اور لبنان میں پاکستانی سفارت خانے کے حکام پاکستانیوں کی شام سے باحفاظت واپسی یقینی بنانے کے لئے ہر ممکن اقدامات اٹھا رہی ہے۔ *وفاقی کابینہ نے وزارت توانائی، پاور ڈویژن کی سفارش پر بگاس (bagasse ) سے چلنے والے آٹھ انڈیپینڈنٹ پاور پلانٹس کے ساتھ سیٹلمنٹ معاہدوں کی منظوری دے دی ۔ ان معاہدوں کے کی منظوری کے بعد سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی ان پاور پلانٹس سے پیدا ہونے والی بجلی کے ٹیرف میں کمی کے حوالے سے نیپرا سے رابطہ کرے گی ۔ ان معاہدوں کے بعد عام صارفین کے لئے بجلی کی قیمت میں کمی ہو گی اور قومی خزانے کو 238 بلین روپے کا فائدہ ہو گا۔ اس موقع پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حکومت عام آدمی کے لئے بجلی کی قیمتوں میں کمی کے لئے ہر ممکن اقدامات اٹھا رہی یے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارے ہر فیصلے اور اقدام میں قومی مفاد مقدم رہنا چاہئیے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ملک میں نجی شعبے اور صنعتوں کا فروغ حکومتی کی اولین ترجیح ہے ۔ مذکورہ پاور پلانٹس میں جے ڈی ڈبلیو یونٹ I ، یونٹ II, آر وائے کے ملز، چنیوٹ پاور، حمزہ شوگر، المعیز انڈسٹریز، تھل انڈسٹریز اور چنار انڈسٹری شامل ہیں- وفاقی کابینہ نے وزارت دفاعی پیداوار کی سفارش پر ہیوی انڈسٹری ٹیکسلا کے بورڈ میں بریگیڈیر عاصم بشیر وڑائچ کی بطور ممبر پروڈکشن کنٹرول تعیناتی کی منظوری دے دی- وفاقی کابینہ نے وزارت انسانی حقوق کی سفارش پر نیشنل کمیشن برائے اسٹیٹس آف ویمن فنڈ کے قیام کی منظوری دے دی