چاندپر انسانی سفر،ناسا کا سب سے بڑا مشن موخر
خلائی تحقیق کے امریکی ادارے ناسا نے چاند کی طرف انسان بردار خلائی مشن کی روانگی 2027 کے وسط تک موخر کر دی ، قبل ازیں ناسا نے یہ مشن 2026 میں روانہ کرنے کا اعلان کر رکھا تھا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ناسا کے حکام نے اس تاخیر کے لئے عملہ کی گرمی سے حفاظت اور اورین کریو کیپسول کو درپیش دیگر مسائل کا حوالہ دیا ہے ۔ ناسا نے آرٹیمس پروگرام چاند پر طویل قیام اور اس قیام کے دوران حاصل ہونے والے تجربات کو مریخ کی طرف خلائی مشنز میں استعمال کرنے کے لئے 2017 میں شروع کیا تھا۔اس کا پہلا مشن آرٹیمس 1 جو چاند کے لئے ایک بغیر عملے کے آزمائشی مشن تھا، متعدد بار تاخیر کے بعد 2022 میں روانہ کیا گیاتھا۔ لیکن اعداد و شمار کا جائزہ لینے والی ٹیموں کو بعد میں معلوم ہوا کہ اورین کی ہیٹ شیلڈ کو نقصان کے ساتھ ساتھ اس کے برقی اور لائف سپورٹ سسٹم میں بھی مسائل تھے۔ ناسا کے ایڈمنسٹریٹر بل نیلسن نے ایک پریس کانفرنس کے دوران صحافیوں کو بتایا کہ ہم اس کی بنیادی وجہ جان چکے ہیں، اور اس نے ہمیں آگے بڑھنے کا راستہ تیار کرنے کا موقع دیا ہے۔ان مسائل کی وجہ پر چاند کے لئے ناسا کے خلائی مشنز کا پورا شیڈول متاثر ہو ا اور آرٹیمس 2 جو چاند کے قریب سے ہو کر واپس آنے والا انسان بردار مشن تھا ، ستمبر 2025 سے اپریل 2026 تک موخر کر دیا گیا ۔آرٹیمس۔ 3 جو چاند کے برف سے بھرپور جنوبی قطب پر اترنے پر انسان بردار خلائی مشن ہو گا کو اب 2027 کے وسط میں روانہ کیا جائے گا۔