فرسٹ کزنز میرجز،برطانوی حکومت کا شادیوں پرپابندی فیصلہ،بل پارلیمنٹ میں پیش
برطانیہ میں فرسٹ کزن میرجزکے نتیجے میں بچے کی پیدائش کے بعد فوری اموات، بے اولادی، پری ٹرم ڈیلیوری، تھیلیسیمیا، مرگی، گونگا پن، بہرہ پن، بائی پولر ڈس آرڈر سمیت کئی بیماریوں کے پھیلنے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ جس وجہ سےبرطانیہ میں فرسٹ کزنز کے درمیان شادی پرپابندی لگانے کی تیاریاں کی جارہی ہیں۔جس بناء پر برطانیہ میں فرسٹ کزنز کے درمیان شادیوں پر پابندی کیلئے آج منگل کو پارلیمنٹ میں بل پیش کیا جائے گا۔ یہ بل کنزرویٹیو پارٹی کے سابق وزیر رچرڈ ہولڈن پیش کرینگے۔ جن کا کہنا ہے کہ فرسٹ کزنز کے درمیان شادیوں کے سبب نقائص والے بچوں کی پیدائش کی شرح بڑھ رہی ہے۔ برطانیہ کے موجودہ قانون کے مطابق شادی کیلئے ممنوعہ رشتوں میں والدین، بہن بھائی یا بچے شامل ہیں لیکن فرسٹ کزنز کی شادی پر کوئی پابندی نہیں ہے۔ جسٹس منسٹر الیکس ڈیوس نے تحریری پارلیمانی سوال کے جواب میں کہا کہ حکومت فرسٹ کزنز کی شادیوں پر پابندیوں سے پہلےشادی کے قانون پر غور کیلئے مناسب وقت لے گی۔ مسٹر ہولڈن کے مطابق لوگ پہلے ہی سوچتے ہیں کہ فرسٹ کزنز کے درمیان شادی غیر قانونی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جن کمیونٹیز میں فرسٹ کزنز میرجز زیادہ کی جاتی ہیں، ان کی وجہ ’’مذہبی نہیں، ثقافتی‘‘ ہو سکتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جدید برطانیہ میں رشتے کسی اور حوالے سے نہیں بلکہ انفرادی پسند کے مطابق ہونے چاہئیں۔ دیگر ممالک میں یہ مسئلہ زیر بحث ہے اور ہماری حکومت کیلئے بھی اس مسئلہ پر غور کرنے کے حوالے سے یہ مناسب وقت ہے۔ انہوںنے کہا کہ فرسٹ کزنز کی شادیاں نہ صرف برطانیہ بلکہ عالمی سطح پر بھی تشویش کا باعث بن رہی ہیں۔ واضح رہے کہ سٹڈیز سے پتہ چلتا ہے کہ عام آبادی کے مقابلے میں فرسٹ کزنز کی شادیوں کے نتیجے میں نقائص والے بچوں کی پیدائش کی شرح دگنا ہے۔ مسٹر ہولڈن کو آج منگل کو اپنا پرائیوٹ ممبر بل کو متعارف کرانے کیلئے 10 منٹ کا وقت دیا جائے گا۔ ان کی مخالفت میں اگر کوئی رکن پارلیمنٹ تقریرکرنا چاہے تو اسے بھی 10 منٹ کا ہی وقت دیا جائے گا۔ جس کے بعد ایوان غور کرے گا کہ کیا اس بل پر مزید پیش رفت ہونی چاہئے یانہیں۔ کامیابی کی صورت میں پارلیمنٹ میں اس پر بحث کا آغاز ہوگا جس کے بعد مسٹر ہولڈن دوبارہ بحث کیلئے تاریخ کا انتخاب بھی کر سکیں گے۔ اس پرائیوٹ بل کو قانون بننے کیلئے طویل مراحل سے گزرنا ہوگا تاہم حکومتی حمایت ملنے کی صورت میں یہ تیزی سے مراحل طے کرسکتا ہے۔ واضح رہے کہ اس بل کے قانون بننے کی صورت میںپاکستانی کمیونٹی پر بھی گہرے اثرات مرتب ہونگے جس میںفرسٹ کزنز شادیوں کا رواج عام ہے۔