سعودی عرب میں خواتین سے چھیڑ خانی پر سزاﺅں کا اعلان
سعودی عرب کے وزیر محنت و سماجی بہبود احمد الراجحی نے ملازم پیشہ خواتین کو چھونے، چھیڑنے اور خوفزدہ کرنے پر سزاﺅں کا اعلان کردیا ہے۔ سعودیذرائع کے مطابق وزیر محنت و سماجی بہبودکی جانب سے چھیڑ خانی کے انسداد کی دستاویز کی منظوری دے دی گئی ہے جس مقصد کام کے ماحول کو صاف شفاف اور محفوظ بنانا ہے۔ احمد الراجحی نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ تمام ملازم مرد وخواتین ایک دوسرے کا احترام کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہر ملازمہ کا یہ حق ہے کہ اس کے ساتھ کسی طرح کی کوئی غیر اخلاقی حرکت نہ ہو۔ جاری کردہ ضابطہ اخلاق 12 دفعات پر مشتمل ہے، پہلی دفعہ میں چھیڑ خانی ہے جس میں کسی بھی شخص کو اخلاق باختہ بول چال یا حرکت اور اشارہ کرنا چھیڑ خانی کے دائرے میں شامل ہوںگے جبکہ جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے بھی اس قسم کی حرکات چھیڑ خانی میں داخل سمجھی جائیں گی۔ وزیر موصوف نے کہا کہ خواتین کو حجاب اور غیر شفاف ڈھیلے ڈھالے کپڑے استعمال کرنے اور مردوں کو رسمی لباس کی پابندی کرنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔ متعلقہ ادارہ شکایت صحیح ثابت ہونے پر چھیڑ خانی کرنے والے کو سزا دینے کا مجاز ہوگا۔