گوشت پر قانونی پابندی، پولٹری کی صنعت ریکارڈ منافع کمانے لگی۔
بھارت میںگوشت پر قانونی پابندی لگنے کے بعد پولٹری کی صنعت ریکارڈ منافع کمانے لگی۔اس کی وجہ یہ ہے کہ پولٹری فیڈکی قیمت پانچ سال میں کم ترین سطح پر آگئی ہے جبکہ ہندو اکثریت رکھنے والے ملک میں گائے کے گوشت پر قانونی پابندی لگنے کے بعد مرغی کے گوشت کی مانگ میں اضافہ ہوگیا ہے۔پولٹری کمپنیوں کے منافع میں مسلسل اضافہ جاری ہے کیونکہ اس حوالے سے خام مال کی قیمتوں میں خاطر خواہ کمی ہوئی ہے۔ دوسری جانب گائے ذبح کرنے اور اس کے گوشت کی فروخت کے حوالے سے دنیا کے سب سے بڑے ہندو ملک بھارت میں جہاں گائے کو انتہائی مقدس مانا جاتا ہے، وہاں سیاسی جنگ اب عدالتوں میں لڑی جارہی ہے۔ادھر 31مئی کو مدراس ہائی کورٹ نے تامل ناڈو حکومت کی جانب سے گائے کی خریدوفروخت اوراسے ذبح کرنے پرعائد پابندی کو ختم کرنے پر مبنی فیصلہ جاری کیا۔واضح رہے کہ اس کاروبار میں زیادہ تر مسلمان شامل ہیں تاہم امکان ہے کہ یہ معاملہ اب سپریم کورٹ آف انڈیا کے سامنے جائے گا۔مویشی کے کاروبار پر پابندی سے پولٹری انڈسٹری کو کافی بڑھوتری ملی، اس کا اندازہ یوں لگایا جاسکتا ہے کہ ممبئی میںبرائلر چکن کی قیمتوں میں اس سال اب تک اوسطا 47فیصداضافہ ہوچکا ہے جبکہ چکن فیڈ میںاستعمال ہونے والے اہم اجزا یعنی کورن اور سویا مل کی قیمتیںبالترتیب سات اور دو فیصد تک کم ہوگئی ہیں۔پونا میں کام کرنے والی ایک بڑی پولٹری کمپنی کے چیئرمین اودھاو آہیرکا کہنا ہے کہ پہلی بار پندرہ دنوں کے دوران برائلر چکن کی قیمت میں سوروپے فی کلو گرام کا اضافہ دیکھا گیا ہے۔اس طرح پولٹری فارم کے اوسطا مربوط مارجن میں تیس روپے سے زیادہ کا اضافہ ہوا ہے۔