بشریٰ بی بی کو اڈیالہ جیل سے رہا
بانی پی ٹی آئی عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو اڈیالہ جیل سے رہا کردیا گیا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ ٹو کیس میں بانی عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی 10،10 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کی تھی لیکن سینئر اسپیشل جج سینٹرل شاہ رخ ارجمند کی عدم دستیابی اور سپیشل جج سینٹرل نمبر ٹو ہمایوں دلاور کی رخصت کے باعث بشریٰ بی بی کی رہائی کی روبکار جاری نہ ہوسکی تاہم روبکار جاری نہ ہونے کے باعث ان کی رہائی نہیں ہوسکی تھی۔ جس کے بعد عدالتی عملہ بشریٰ بی بی کی رہائی کا روبکار لے کر اڈیالہ جیل پہنچا۔ اس موقع پر اڈیالہ جیل کے باہر سیکورٹی ہائی الرٹ کرتے ہوئے پولیس کے تازہ دم دستے اڈیالہ جیل گیٹ 5 پر تعینات کردیے گئے ہیں۔بشریٰ بی بی کی رہائی سے قبل اڈیالہ جیل انتظامیہ نے روبکار موصول ہونے کے بعد قانونی کارروائی مکمل کرکے رہا کیا۔واضح رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ نے توشہ خانہ ٹو کیس میں بشری بی بی کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔واضح رہے کہ بشری بی بی مجموعی طور پر 9 ماہ جیل میں رہیں، انہیں رواں سال 31 جنوری کو توشہ خانہ کیس میں 14 سال قید کی سزا ہوئی تھی۔کمشنر اسلام باد نے بنی گالہ کو سب جیل قرار دیا تھا اور انہیں اڈیالہ جیل کے بجائے بنی گالہ منتقل کیا گیا تھا لیکن پھر کچھ عرصہ قید رہنے کے بعد بشری بی بی نے بنی گالہ کو سب جیل قرار دینے کے نوٹیفکیشن کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کرتے ہوئے استدعا کی تھی کہ سب جیل قرار دینے کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیتے ہوئے انھیں اڈیالہ جیل ہی منتقل کر دیا جائے جس پر انہیں اڈیالہ منتقل کیا گیا۔اسلام آباد ہائی کورٹ نے بشری بی بی کی توشہ خانہ کیس میں سزا معطل کردی تھی جس کے بعد انہیں توشہ خانہ ٹو میں دوبارہ گرفتار کیا گیا تھا۔