جعلی حکومت سے آئینی ترامیم پر مذاکرات 8 فروری 2024 کے انتخابات کو تسلیم کرنے کے مترادف ہے۔بیرسٹر سیف
مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹرمحمد علی سیف نے کہا ہے کہ جعلی حکومت سے آئینی ترامیم پر مذاکرات 8 فروری 2024 کے انتخابات کو تسلیم کرنے کے مترادف ہے، سپریم کورٹ بھی انتخابی عمل کو متنازع قرار دے چکی ہے،موجودہ پارلیمنٹ نامکمل اور غیر آئینی ہے ۔اپنے ایک بیان میں بیرسٹر سیف نے کہا کہ جعلی حکومت سے آئینی ترامیم پر مذاکرات دھاندلی زدہ الیکشن کو جائز قرار دینا ہے، اپوزیشن کسی دبائو یا لالچ میں آ کر عوام کا ساتھ نہ چھوڑے ، سپریم کورٹ بھی انتخابی عمل کو متنازع قرار دے چکی ہے۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کا موقف رہا ہے کہ فارم 47 پر بننے والی حکومت غیر منتخب ہے، مذاکرات غیر منتخب ناجائز وغیر قانونی حکومت کو جائز قرار دینے کی کوشش ہے۔صوبائی مشیر اطلاعات نے کہا کہ موجودہ پارلیمنٹ نامکمل اور غیر آئینی ہے، پارلیمنٹ کو قانون سازی کا حق بھی نہیں آئینی ترمیم کیسے کر سکتی ہے۔