ماڈل ایان علی کانامESLسےنہ نکالنےپرسندھ ہائیکورٹ نےسیکریٹری داخلہ اورFIAکونوٹس جاری کردیے۔
سندھ ہائیکورٹ کے دو رکنی بنچ نے ایان علی کانام ای سی ایل سے نہ نکالنے پرتوہین عدالت سے متعلق درخواست پر سماعت کی۔ ایان علی کے وکیل قادر مندوخیل نے عدالت کا آگاہ کیا کہ عدالتی حکم کے باوجود ایان علی کا نام ای سی ایل سے نہیں نکالا گیا۔ حکومت کی جانب سے ایسا کرنا توہین عدالت کے زمرے میں آتا ہے۔ انکا کہنا تھا کہ ایان علی ای سی ایل میں نام ہونے کے باعث دبئی میں اپنی والدہ کی عیادت کیلئے نہیں جاسکیں۔ عدالت نے وکیل صفائی کا موقف سنتے ہوئے سیکریٹری داخلہ اور ایف آئی اے کو چار مئی تک کیلئے نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔