ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان کی انتخابات میں جیت پر روایتی حریف ایران اور اسرائیل کیوں خوش ہیں؟
ایران، ترکی اور اسرائیل ایک دوسرے کے علاقائی حریف ہیں اور برسوں سے ان کے درمیان اختلاف رہا ہے۔ترکی کی ایک عرصے سے رہنمائی کرنے والے لیڈر رجب طیب اردوغان کی تہران اور یروشلم کی انتظامیہ سے مخاصمت کے سبب ان ممالک کے درمیان سفارتی بحران اور علاقائی عدم استحکام نظر آیا ہے۔دونوں ممالک کے رشتے، بطور خاص اردوغان اور عمومی طور پر ترکی انتظامیہ سے اچھے نہیں رہے ہیں۔لیکن اب اردوغان کے پاس ایگزیکٹو صدر کی نئی طاقت ہوگی کیونکہ ترکی میں وزیر اعظم کا عہدہ ختم کر دیا گیا ہے۔ایسے میں اسرائیل اور ایران دونوں کیونکر خوش ہو سکتے ہیں جبکہ اردوغان جنھیں 'نیا سلطان' کہا جا رہا ہے انھیں پانچ سال کی نئی مدت ملی ہے؟