سپاٹ فکسنگ کیس: محمد عرفان کا اپنے اوپرعائد الزامات کو تسلیم کرتے ہوئے کیس نہ لڑنے کا فیصلہ
لاہور( حافظ محمد عمران/نمائندہ سپورٹس) سپاٹ فکسنگ کیس کے تحقیقاتی عمل میں ایک نیا موڑ،پاکستان کرکٹ بورڈ کو تحقیقاتی عمل میں پہلی بڑی کامیابی مل گئی۔ آنیوالے دنوں میں معطل کرکٹرز کی پریشانی اور مشکلات میں بھی اضافہ ہونیوالا ہے۔ متحدہ عرب امارات میں پاکستان سپر لیگ سیزن ٹو میں سامنے آنیوالے سپاٹ فکسنگ سکینڈل میں ملوث اور معطل ہونیوالے تیز گیند باز محمد عرفان نے کرکٹ بورڈ کیطرف سے جاری نوٹس آف چارج کو چیلنج نہ کرنیکا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ محمد عرفان نے اپنے اوپر عائد الزامات کو تسلیم کرتے ہوئے کیس نہ لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔ فاسٹ باولر نے پی سی بی کو سپاٹ فکسنگ کیس کی تحقیقات میں مکمل تعاون کا یقین دلاتے ہوئے تمام معلومات اور حقائق کے تبادلے کی یقین دہانی بھی کروائی ہے۔ ذرائع کیمطابق محمد عرفان نے پی سی بی حکام کو اس فیصلے سے باضابطہ طور پر آگاہ کر دیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ فاسٹ باولر کے اعتراف جرم کے بعد اب کرکٹ بورڈ کیطرف سے محمد عرفان کے کیس کو سننے کے لیے ڈسپلنری کمیٹی کا قیام عمل میں لایا جائیگا۔ فاسٹ باولر کو کتنی سزا دی جائے، انکے ساتھ سخت رویہ اختیار کیا جائے یا پھر اعتراف جرم اور معلومات کا تبادلہ کرنے کے بدلے انکے ساتھ نرم رویہ اختیار کیا جائے اسکا فیصلہ سپاٹ فکسنگ سکینڈل کے لیے قائم تین رکنی ٹربیونل کے بجائے ڈسپلنری کمیٹی کرے گی۔ پاکستان کرکٹ بورڈ نے چودہ مارچ کو محمد عرفان کیخلاف اینٹی کرپشن کوڈ کی خلاف ورزی کے الزام میں انہیں معطل کر دیا تھا۔ فاسٹ باولر پر بکیز کیطرف سے رابطوں کو بروقت رپورٹ نہ کرنیکا الزام ہے۔ محمد عرفان نے ابتدائی بیان میں ہی بکیز کیساتھ رابطوں کو تسلیم کیا تھا تاہم انہوں نے ذہنی دباو کیوجہ بروقت رپورٹ نہ کرنیکا موقف اختیار کیا تھا۔ ذرائع کیمطابق محمد عرفان کے بکیز سے قریبی ملاقاتیں رہی ہیں انہیں بھی سپاٹ فکسنگ کی پیشکش کی گئی تھی۔