پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں عالمی قیمتوں کے مطابق واضح کمی کی جائے: پیاف
پاکستان انڈسٹریل اینڈ ٹریڈرز ایسوسی ایشنز فرنٹ (پیاف) نے کہا ہے کہ عالمی منڈی میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں نمایاں کمی ہوئی ہے لہٰذاحکومت یکم جنوری2019 سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں واضح کمی کا اعلان کرے ۔پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں پچھلے چند ماہ کے دوران بار بار اضافے سے صنعت و تجارت سے وابستہ تمام شعبہ جات پہلے ہی بری طرح متاثر ہیں اور تاجر و صنعتکار کی پیداواری لاگت میں بھی اضافہ ہو چکا ہے۔عوام پہلے ہی پٹرولیم مصنوعات پر بھاری ٹیکسز ادا کر رہی ہے ۔ چیئرمین پیاف میاں نعمان کبیر نے سیئنر وائس چیئرمین ناصر حمید خان اور وائس چیئرمین پیاف جاوید اقبال صدیقی کے ہمراہ پریس ریلیز جاری کرتے ہوئے کہا کہ حکومت وعدے کے مطابق پٹرولیم مصنوعات میں واضح کمی کرے۔ ایسی صورتحال میں حقیقی مہنگائی کے ساتھ ذخیرہ اندوزی اور ناجائز منافع خوری کے تحت مصنوعی مہنگائی روکنے کے لئے وفاقی اور صوبائی حکومتوں پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ صارفی اشیاء اور بالخصوص صنعتی اشیاء کی قیمتوں پر مناسب چیک اینڈ بیلنس رکھیں۔ لوکل اور انٹرنیشنل آڈرز پورے کرنے مشکل ہو جاتے ہیں چیئرمین پیاف میاں نعمان کبیر نے حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اگر حقیقی معنوں میں عوام کو ریلیف دینا چاہتی ہے تو عالمی منڈی میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ صارفین تک منتقل کیا جائے اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں واضح کمی کی جائے اورپیٹرولیم مصنوعات میں ڈیوٹیز اور ٹیکسز کی شرح کم کرے، غیر پیداواری اخراجات میں کمی لائی جائے تاکہ پیداواری لاگت اور مہنگائی کم ہو سکے انھوں نے کہ کہ پٹرول صنعت و تجارت و زراعت کے لئے خام مال کا درجہ رکھتا ہے اور اسکی قیمتوں میں کمی سے پیداواری لاگت میں کمی ہو گی۔انہوں نے کہا کہ فیول کی قیمتیں بڑھنے سے بجلی کی قیمت بھی بڑھ جاتی ہے اورمہنگی بجلی ،مہنگی پیدوار کا باعث ہے جس سے ملک میں ہوشربا مہنگائی میں اضافہ ہورہا ہے جس کی وجہ سے پاکستان عالمی منڈی میں دوسرے ممالک کا مقابلہ نہیں کرسکتا جس کی وجہ سے صنعتکاروں کو مالی نقصان کے ساتھ ساتھ حکومت کے ریونیو میں بھی کمی واقع ہورہی ہے۔