افغان امن معاہدہ کھٹائی میں پڑنے کا خدشہ، امریکی محکمہ دفاع اور خارجہ آمنے سامنے
امریکی اہم عہدیداروں کے درمیان اختلافات کی وجہ سے نہ صرف معاہدے پر دستخط کا عمل خطرے میں پڑ گیا ہے بلکہ اس بات کے بھی خدشات پیدا ہوگئے ہیں کہ کہیں ایک مرتبہ پھر امریکی انتظامیہ کے اہم ترین افراد کی جانب سے استعفوں کا سلسلہ شروع نہ ہوجائے۔ میڈیارپورٹس کے مطابق موجودہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جب شام سے امریکی افواج کے انخلا کا اعلان کرنے کے بعد ہونے والے معاہدے پر دستخط کیے تھے تو اس وقت امریکا کے سیکریٹری دفاع جنرل میٹس سمیت چند دیگر اعلیٰ حکام نے فیصلے سے اختلاف کرتے ہوئے مستعفی ہونے کو ترجیح دی تھی۔ امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق جوائنٹ چیفس آف اسٹاف جنرل جوزف ڈنفرڈ نے پینٹاگون میں ذرائع ابلاغ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس وقت افغانستان سے امریکی افواج کے انخلا کا لفظ استعمال نہیں کریں گے۔ دلچسپ امر ہے کہ امریکا کے سیکریٹری خارجہ مائیک پومپیو نے گزشتہ روز ہی انڈیانا میں سابق امریکی فوجیوں کے لیے منعقدہ ایک کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکا افغانستان میں تعینات اپنے فوجیوں کی وطن واپسی کا خواہش مند ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکا کبھی بھی افغانستان میں اپنی فوج کو مستقل رکھنے کا خواہش مند نہیں رہا تھا۔ امریکی سی آئی اے میں بحیثیت ڈائریکٹر فرائض سر انجام دے چکنے والے مائیک پومپیو نے دعویٰ کیا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی واضح ہدایات ہیں کہ جلد از جلد افغانستان سے امریکی افواج کی واپسی کو ممکن بنایا جائے۔