ملک میں گرمی کی شدت بڑھتے ہی ائیر کولرز کی مانگ میں بھی اضافہ ہو گیا،
موسم گرما میں ہر طرف افرا تفری کا عالم ہوتا ہے،،،لو کے تھپیڑے ،،پسینے سے شرابور اور گرمی سے بے حال انسان ٹھنڈک کی تلاش میں ہی رہتا ہے،،،سایہ دار جگہ تلاش کرتا ہے،،ٹھنڈے مشروبات استعمال کرتا ہے،،اور خود کو گرمی سے بچانے کی ہر ممکن کوشش کرتا ہے،، گرمیوں میں پر سکون نیند کی ضرورت بھی سب کو ہوتی ہے،، ایسے میں ٹھنڈی ہوا کا ساتھ لازم ہے،،،جو کہ ائیرکولر ہی دے سکتا ہے،،شہر میں گرمی کی بڑھتی ہوئی شدت کے ساتھ ہی شہریوں نے روم کولرز خریدنا شروع کر دیئے،، جس سے ان کی مانگ میں بھی اضافہ ہوا ہے،،ائیر کولرز کی مانگ میں اضافے کے ساتھ خسیں بنانے والوں کا بھی کام چمک اٹھا ،، دکانداروں کا کہنا ہے کہ گرمی کے آتے ہی روم کولرز کی ڈیمانڈ بڑھ گئی ہے،، جس کی وجہ سے ہمارا کاروبار بھی اچھا چل رہا ہے،، جن کے پاس کولر ہیں وہ نئی خسیں لے جا رہے ہیں ،،، گرمیوں میں لوگ اپنی پہنچ کے مطابق کولر خریدتے ہیں،، کوئی خسووں اور پنکھے والا خریدتا ہے،، تو کوئی گرل والا،، روم کولر چاہے کسی بھی قسم کا ہو،،بس گرمی دور کرنے کے لیے کافی ہونا چاہیے،،