کنونشن سنیٹر اسلام آباد میں قبائلی جرگہ منعقد کیا گیا اس موقع پر قبائلیوں کی حالت زارسمیت فاٹا کو درپیش مسائل پر غور کیا گیا ،،فضل الرحمان،اسفند یار ، محمود اچکزئی،آفتاب شیر پاؤ نے خطاب کرتے ہوئے جرگے کو بااختیار بنانے کا مطالبہ کیا
اسلام آباد میں تمام قبائلی ایجنسیز سے آئے عمائدین کے جرگے سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ قبائلیوں کو حق دیا جائے کہ وہ اپنے مستقبل کے بارے میں فیصلہ خود کریں اور امن قائم کریں،، یہ نہیں ہوسکتا کہ بمباری بھی کی جائے اورامن کی باتیں بھی ،جرگے سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ہر روز آپریشن میں ہلاکتوں کا بتا دیا جاتا ہےجبکہ جتنے دہشتگردوں کی ہلاکت سے متعلق بتایا گیا،اتنے دہشتگرد تو ہیں ہی نہیں،اس موقع پراے این پی کے سربراہ اسفند یار ولی کا کہنا تھا کہ اس وقت امن نہیں ہوسکتا جب قبائلی عوام اور جرگے کو اعتماد میں نہیں لیا جاتا،،فاٹا کےمسائل کا حل صرف فاٹا کے عوام نکال سکتے ہیںاسفند یار ولی کا کہنا تھا کہ آپریشن شروع ہوتے ہیں اسلام اباد کے ڈی چوک میں دھرنا دے دیا گیپشتونخوا میپ کے محمود خان اچکزئی نے کہا ہے پاکستان میں طاقت کا سرچشمہ عوام ہیںنہ کوئی سندہے، نہ پٹھان اور نہ کوئی بلوچی اور پنجابی اس لیے سب کے حقوق کو آئینی تحفظ حاصل ہے،قومی وطن پارٹی کے آفتاب شیر پاؤ کا کہنا تھا کہ آئی ڈی پیز کا مسئلپ ملک کا سب سے بڑا مسئلہ ہے ،امن کے قیام تک ترقی اور خوشحالی نہیں ہوسکتی،سیاسی کشیدگی کے باعث آئی ڈی پیز کے مسائل ہیںایم کیوایم کے رہنما حیدر عباس رضوی کا کہنا تھا کہ بنوں میں آئی ڈی پیز کے لیے کیمپ سب سے پہلے ان کی جماعت کی طرف سے قائم کیا گیا