ٹرمپ نے پاک بھارت صورتحال کو انتہائی خطرناک اور بری قرار دے دیا
اسلام آباد: امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعتراف کیا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان صورتحال انتہائی بری اور خطرناک ہے۔ انہوں نے اس خواہش کا اظہارکیا کہ امریکہ چاہتا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان موجود کشیدگی ختم ہو۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکی انتظامیہ اس ضمن میں دونوں ممالک سے رابطے میں ہے۔ عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق اوول آفس میں ذرائع ابلاغ سے بات چیت میں امریکہ کے صدر نے تسلیم کیا کہ پاکستان کے امریکہ سے تعلقات انتہائی کم وقت (چند مہینوں میں) میں بہت بہتر ہوئے ہیں۔ مسئلہ کشمیر کے متعلق امریکی صدر کا کہنا تھا کہ بہت سے لوگ مارے گئے ہیں لیکن ہم چاہتے ہیں کہ یہ اموات کا سلسلہ رکے۔ پاک بھارت کشیدگی کے حوالے سے امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان پیچیدہ توازن کی صورتحال ہے جس میں بہت سے مسائل ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ امر امریکہ کے لیے انتہائی شاندار ہو گا کہ پاکستان اور بھارت ایک ساتھ امن و سکون سے رہیں۔ امریکی صدر نے اس خواہش کا اظہار بھی کیا کہ درپیش صورتحال کے باوجود امریکہ چاہتا ہے کہ دونوں ممالک کے مابین موجود تناؤ ختم ہو۔ امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے ڈپٹی ترجمان رابرٹ نے دوپہر میں پریس بریفنگ کے دوران کہا تھا کہ کشمیر میں پیش آنے والے واقعہ پر ہم دونوں حکومتوں سے رابطے میں ہیں۔ رابرٹ کا کہنا تھا کہ جو کوئی بھی اس واقعہ کا ذمہ دار ہے، امریکہ خواہش مند ہے کہ اس کو سزا ضرور ملے۔ پلوامہ واقعہ کے بعد سے پاکستان اور بھارت کے مابین اس لیے کشیدگی عروج پر ہے کیونکہ انتہا پسند مودی سرکارتسلسل کے ساتھ بنا کسی ثبوت کے ہر چیز کا الزام پاکستان پر تھوپنے کی کوشش کررہی ہے۔ بھارتی حکومت اس بات کی خواہش مند ہے کہ وہ جو بھی کہہ رہی ہے دنیا اسے من و عن تسلیم کرلے لیکن چونکہ اس کو اس سلسلے میں ہر پلیٹ فارم پر ناکامی اور سبکی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے اس لیے وہ اشتعال انگیز بیانات داغ رہی ہے تاکہ بھارت کے انتہا پسند ہندوؤں میں تو کچھ ساکھ بنی رہے۔ سیاسی مبصرین کے نزدیک بھارت کی حکمران جماعت بی جے پی کا ایجنڈا ہی یہ ہے کہ بھارت میں آباد انتہا پسند ہندوؤں کو ہمنوا بنا کر آئندہ عام انتخابات میں کامیابی کی راہ ہموار کی جا سکے۔