رکن سندھ اسمبلی امداد پتافی نے نصرت سحر عباسی سے جھک کر معافی مانگ لی
سندھ اسمبلی میں جمعہ کو ہونے والے ہنگامے پر نصرت سحر عباسی پٹرول کی بوتل ہاتھ میں تھامے سندھ اسمبلی پہنچیں، اور امداد پتافی کو ہٹانے کیلئے دو دن کا الٹی میٹم دیا، بولیں کہ اگر امداد پتافی کو نہ ہٹایا گیا تو وہ خود سوزی کر لیں گی، نصرت سحر عباسی نے اسمبلی کی سیڑھیوں پر دھرنا بھی دیا، اسمبلی اجلاس شروع ہوا تو اپوزیشن ارکین نے معاملے پر ہنگامہ آرائی شروع کرتی رہی، ڈپٹی سپکر شہلا رضا کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کو اپنی مرضی سے ایوان چلانے نہیں دے سکتیں، ہر کسی کی عزت کا خیال رکھا جائے،معاملے کا ڈراپ سین اس وقت ہوا جب امداد پتافی نے نصرت سحر عباسی سے معافی مانگ لی، انہوں نے نصرت سحر عباسی کے سر پر چادر اڑھائی اور سر پر ہاتھ رکھا اور آئندہ کبھی ایسی غلطی نہ کرنے کا عہد کیا، نصرت سحر عباسی کا کہنا تھا کہ امداد پتافی کے جملوں سے ان کی اور ان کے خاندان کی دل آزاری ہوئی، وہ کبھی معاف نہ کرتیں لیکن بزرگوں اور امداد پتافی کے بہن کا درجہ دینے پر معافی قبول کی, سندھ اسمبلی کے ایوان میں تین دن پہلے بولے جانے والے ذومعنی الفاظ نے جہاں معاشرے میں عورتوں کے ساتھ روا رکھے جانے والے سلوک پر عوام کو جذباتی کردیا وہیں حکومتی اراکین کو بھی اسمبلی اور عورتوں کا تقدس سکھا دیا ہے