قائد اعظم محمد علی جناح، اچھے انسان، اور، باکمال لیڈر ہونے کے ساتھ ساتھ بہترین وکیل
بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح باکمال لیڈر ہونے کے ساتھ ساتھ بہترین وکیل بھی تھے۔۔ قائد اعظم نے لندن میں " لنکن اِن " نامی عظیم تاریخی درسگاہ سے وکالت پڑھنے کا فیصلہ کیا۔۔ ڈیڑھ سال تاخیر کے باوجود تیاری کے ساتھ مئی اٹھارہ سو ترانوے میں داخلہ ٹیسٹ دیا۔۔ پانچ جون کو محمد علی جناح کو وکالت میں داخلہ ملا۔۔ اس وقت آج کی عمر انیس برس تھی۔۔
ایک سال بعد انتیس اپریل اٹھارہ سو چورانوے میں محمد علی جناح کے بیرسٹر بننے کا باقاعدہ اعلان ہوا۔۔ چوبیس اگست اٹھارہ سو چورانوے میں ممبئی کی عدالت عالیہ میں بطور بیرسٹر نام درج ہوا۔۔ ابتداء میں تو قسمت نے ساتھ نہ دیا اور انیس سو پچانوے میں پہلا مقدمہ لڑا جو برطانوی کمپنی نے محمد علی جناح، اور ان کے والد جناح پونجاہ کے خلاف دائر کیا۔۔ بیرسٹر محمد علی جناح تین مئی سن انیس سو میں چونتیس برس کی عمر میں بمبئی پریسڈنسی کے عارضی مجسٹریٹ کے عہدے پر مقرر ہوئے۔۔ لیکن بعد میں ملازمت کو خیر باد کہہ دیا۔۔ e
وقت کے ساتھ ساتھ محمد علی جناح کا نام ہندوستان اور پھر لندن تک سرگوشیاں کرنے لگا۔۔ آپ نے آخری سیاسی و سفارتی مقدمہ دو قومی نظریے کے تحت قیام پاکستان کا لڑا۔۔ اس مقدمے میں محمد علی جناح کے بھارتی حریت موہن داس چرن داس عرف مہاتما گاندھی، پنڈت جواہر لال نہرو بھی بیرسٹر تھے۔۔ بیرسٹر محمد علی جناح نے علم دین شہید کا مقدمہ بھی لڑا، لیکن گستاخ رسول ﷺ کے قتل پر علم دین نے صفائی دینے، اور، کسی بھی رعایت کے بجائے شہادت کو ترجیح دی۔۔