عمران خان پاکستان کو مدینہ جیسی اسلامی ریاست بنانا چاہتے ہیں تو ان کی کامیابی کیلئے دعا گو ہیں۔ حافظ محمد سعید
امیر جماعۃالدعوۃ پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ بین الاقوامی اسٹیبلشمنٹ کی حالیہ الیکشن کے حوالہ سے پاکستان کیخلاف سازشیں ناکام رہیں۔ دشمن قوتیں بغاوتیں کھڑی کر کے فساد برپا کرنے کی کوششوں میں کامیاب نہیں ہو سکیں۔ہم خوامخواہ ٹانگیں کھینچنے والے لوگ نہیں۔عمران خان پاکستان کو مدینہ جیسی اسلامی ریاست بنانا چاہتے ہیں تو ان کی کامیابی کیلئے دعا گو ہیں۔مدینہ کا نظام نافذ کر کے ہی غربت ، بھوک و افلا س ختم اور امن و امان کا قیام ممکن ہے۔ نواز شریف نے جب کبھی غلطی کی اصلاح کیلئے خطوط لکھے اور دعوت دی۔عمران خان بھی اگر غلطی کریں گے تو اس پر بھی اصلاح کا فریضہ سرانجام دیں گے۔ مظلوم کشمیریوں کی مددوحمایت فرض ہے۔جامع مسجد القادسیہ میں خطبہ جمعہ کے دوران انہوں نے کہاکہ حالیہ انتخابات کا جائزہ لیں تو اللہ کے فضل و کرم سے افغانستان کی سرحدوں پر بیٹھ کر ملک کو نقصان پہنچانے کی سازشیں کامیاب نہیں ہو سکیں۔افواج پاکستان اور ملک کے محافظ دفاعی اداروں نے دشمن کی سب تدبیریں ناکام بنا دیں اور ہر طرح کی قربانیاں دیکرانتخابات پرامن بنانے میں کلیدی کردار اد اکیا ۔ اس پر پوری قوم انہیں خراج تحسین پیش کرتی ہے۔ پاکستان میں الیکشن کو دوسرے ملکوں کے انتخابات کی طرح نہ دیکھا جائے۔ آج پاکستان جس مقام پر کھڑا ہے یہ بیرونی قوتوں کی آنکھوں میں کانٹے کی طرح کھٹکتا ہے۔ ہم نے نبوی منہج پر چلتے ہوئے دعوت کا عمل مضبوط اور کامیابیوں کے راستے ہموار کرنے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ نبی اکرم ﷺ کے دور میں جس طرح مدینہ کو خطرات درپیش تھے آج کلمہ طیبہ کی بنیاد پر حاصل کئے گئے ملک پاکستان کو بھی اسی طرح خطرات کا سامنا ہے۔ برصغیر کے مسلمانوں نے لاالہ الااللہ محمد رسول اللہ کا نعرہ بلند کیا، ہندوؤں اور انگریز کے مقابلہ میں زبردست تحریک چلائی اور لاکھوں جانوں کا نذرانہ پیش کیا جس کے نتیجہ میں اللہ تعالیٰ نے یہ ملک عطا کیا۔ دشمن قوتوں نے شروع دن سے کوشش کی ہے کہ پاکستان کو ٹکڑوں میں تقسیم اور معاشرتی طور پر کمزور کیا جائے۔مشرقی پاکستان بھی انہی سازشوں کے سبب الگ ہوا۔ سندھ، بلوچستان، خیبر پی کے اور پنجاب میں صوبائیت،علاقائیت کی تحریکیں اور شیعہ، سنی جھگڑے کھڑے کئے گئے تاہم ان سب سازشوں کے باوجود اللہ رب العزت کی مدد سے ہی پاکستان محفوظ ہے ۔حافظ محمد سعید نے کہاکہ پاکستان میں الیکشن ہوتے رہے،حکومتیں بدلتی رہیں لیکن خطرات بڑھتے چلے گئے۔ جب غلطیاں ہوتی ہیں تو اس کی سزائیں بھی ملتی ہیں۔ پاکستان میں سیاستدانوں و حکمرانوں نے قیام پاکستان کے موقع پر اللہ سے کئے گئے عہد کو پورا نہیں کیا جس پر سزائیں بھگتنا پڑ یں۔غلطیوں کی سزا سے بچنے کا طریقہ یہ ہے کہ ان کی اصلاح کی جائے ۔اسی سے اللہ کی رحمتیں اترتی ہیں۔ہم نے حالیہ انتخابات کے دوران پاکستان کے کونے کونے میں وہی لاالہ الااللہ محمد رسول اللہ کا نعرہ بلند کیا اور قوم کا یاد کروایاہے جو پاکستان بناتے وقت لگایا گیا تھا۔اللہ تعالیٰ نے اس میں ہمیں بہت کامیابی دی ہے۔ کلمہ طیبہ کا یہ نعرہ ہی اصلاح، دعوت اور اتحاد و یکجہتی کی بنیاد ہے۔ دشمن قوتیں ہماری اس دعوت سے بہت پریشان ہیں۔ وطن عزیز پاکستان کے تحفظ اور کامیابی کیلئے انہی قربانیوں کی ضرورت ہے جو صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم اجمعین نے مدینہ کی حفاظت کیلئے دی تھیں۔انہوں نے کہاکہ عمران خان نے اپنی پہلی تقریر میں پاکستان کو مدینہ کی طرز پراسلامی ریاست بنانے کی بات کی ہے۔ ہم دعا گو ہیں کہ اللہ تعالیٰ انہیں اس مقصد میں کامیاب کرے ۔ہم نے نواز شریف سے بھی کہا تھا کہ آپ مسائل کا حل چاہتے ہیں تو ملک میں مدینہ والا نظام نافذ کریں لیکن انہوں نے اس طرف کوئی توجہ نہیں دی اور اللہ سے کئے گئے عہد اور وعدوں کو نہیں نبھایا۔ انہوں نے کہاکہ عمران خان نے کشمیر میں جاری بھارتی ظلم و دہشت گردی کی بھی بات کی ہے۔ کشمیر پاکستان کا حصہ ہے اور قائد اعظم محمد علی جناح نے کشمیر کو پاکستان کی شہ رگ قرار دیا تھا ۔ اس لئے ہم سمجھتے ہیں کہ کشمیریوں کی مددوحمایت کرنا سب پر فرض ہے۔آپ مظلوم کشمیریوں کو انڈیا کی ریاستی دہشت گردی سے نجات دلائیں گے تو اللہ تعالیٰ پاکستان کے مسائل بھی حل کرے گا۔