عمران خان کے دھرنا موخر کرنے کے اعلان پر سیاسی رہنماؤں نے رد عمل کا اظہار
طاہر القادری کا کہنا ہے کہ دھرنا موخر کرنے کے فیصلے کے بارے میں الفاظ نہیں ہیں۔ ایسی صورتحال میں مشورہ دینے کی پوزیشن میں بھی نہیں ہوں۔ انکا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کی کارروائی سے فی الحال نتیجہ نظرنہیں آرہا۔ کل کوئی نتیجہ نکلتا ہے تو اور بات ہے۔ یوم تشکر منانا تحریک انصاف کا حق ہے۔ آصفہ بھٹو نے عمران خان کے دھرنانہ دینے پر رد عمل کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے دھرنا موخر کرنے کو یوٹرن کہا ہے۔ رحمان ملک نے سوشل میڈیا پر پیغام میں کہا ہے کہ حکومت اورپی ٹی آئی کے درمیان پلی بارگین ہوگئی ہے۔ حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان بیک ڈورچینل کام کرگئے۔ بیک ڈورچینل کی وجہ سےدھرنا یوم تشکرمیں تبدیل ہوا۔ مریم نواز نے کہا کہ کمیشن کیلئے وزیراعظم نے سپریم کورٹ کو رواں سال اپریل میں درخواست دی تھی۔ شہباز شریف کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ نے احتجاج پر قانون کی حکمرانی کوترجیح دی۔امید ہے شکست خوردہ عناصر اپنی شکست سے کچھ سیکھیں گے۔ شیری مزاری کا کہنا ہے کہ احتساب کیلئے عمران خان کی بیس سال کی محنت رنگ لے آئی۔ سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے صاحبزادے علی حیدر گیلانی نے کہا کہ جو جنگ میں مرا وہ شہید جو جنگ سے آیا وہ غازی اور جنگ سے بھاگا وہ نیازی ہے۔