آصف زرداری کے گرفتار ہونے پر پی پی نے تحریک چلانے کا فیصلہ کر لیا
پیپلز پارٹی کے اہم مشاورتی اجلاس میں آصف زرداری کی گرفتاری کی صورت میں پارٹی حکمت عملی طے کر لی گئی ہے، آصف زرداری کی گرفتاری کی صورت میں حکومت کو ٹف ٹائم دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ پیپلز پارٹی نے گرفتاری کی صورت میں ملک بھر میں احتجاجی تحریک چلانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ ذرائع کے مطابق سینیئر رہنماﺅں نے حکومت کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لانے کی تجویز بھی دی جبکہ فیصلہ کیا گیا کہ حکومت کے خلاف تحریک لانے کے معاملے پر دیگر جماعتوں سے بھی مشاورت کی جائے۔ حکومت کے خلاف تحریک لانے کا معاملہ سی ای سی کے اجلاس کے ایجنڈے میں شامل کرنے کا امکان ہے جبکہ آصف زرداری کی گرفتاری کی صورت میں بینظیر بھٹو کی بہن صنم بھٹو کو میدان میں اتارنے کی بھی تجویز زیر غور ہے۔ اجلاس میں بلاول نے رہنما¶ں کو ہر سطح پر حکومت کا مقابلہ کرنے کی ہدایت کی آصف زرداری کی ممکنہ گرفتاریوں نویرو سے دینے کا بھی اصولی فیصلہ کر لیا گیا گرفتاریوں کی صورت میں اپوزیشن جماعتوں سے ملکر ملک گیر تحریک چلائی جائے گی۔وفد سے گفتگو میں بلاو بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ کشمیر کاز پیپلز پارٹی کے منشور کا بنیادی حصہ ہے پیپلز پارٹی کشمیر اور کشمیر کے عوام کے احساسات اور جذبات کی ترجمانی کرتی رہے گی موجودہ حکومت کو چاہئے کہ بھارتی مظالم کے خلاف سفارتی اثرورسوخ استعمال کرے۔ ایک ٹوئٹ میں بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ ڈرتے تھے بندوقوں والے ایک نہتی لڑکی سے ڈرتے ہیں ان کے حواری اب اس کے نام سے اس کی آن سے اس کی شان سے اور آج بھی ڈرتے ہیں بی بی شہید ہے