پی ٹی آئی کو قصور روڈ پر کاہنہ کے قریب جلسہ کی اجازت مل گئی
ضلعی انتظامیہ کی جانب سے تحریک انصاف کو قصور روڈ پر کاہنہ کے قریب جلسہ کی مشروط اجازت دے دی گئی۔ اس حوالے سے پنجاب حکومت نے پی ٹی آئی کے جلسے کیلئے شرائط عائد کی ہیں کہ علی امین گنڈا پور اپنے بیانات پر معافی مانگیں، علی امین گنڈا پور کے معافی نہ مانگنے پر این او سی منسوخ کیا جاسکتا ہے جبکہ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے پی ٹی آئی کو جلسہ کیلئے دوپہر 3 بجے سے 6 بجے تک کا وقت دیا گیا ہے۔ پنجاب حکومت کا اپنی شرائط میں مزید کہنا تھا کہ جلسے میں کسی ادارے، کسی اعلیٰ شخصیات کے خلاف بیان بازی کی اجازت نہیں ہوگی، پی ٹی آئی کی جانب سے یقین دہانی نہ کروانے پر اجازت منسوخ کر دی جائے گی، پنجاب حکومت نے پی ٹی آئی کی قیادت کو آگاہ کر دیا۔ دوسری جانب ضلعی انتظامیہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی قیادت کے ساتھ لاہور میں جلسہ عام کے حوالے سے ایس او پیز طے ہونے کے بعد اجازت دینے کا فیصلہ ہوا ہے، جلسے کا باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔ اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان بھچر نے اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئینی اور جمہوری طریقے سے پر امن جلسہ کریں گے، ہم نے قانون کی جنگ لڑی، اللہ نے کامیابی دی۔ واضح رہے پاکستان تحریک انصاف نے آج لاہور ہائیکورٹ میں مینار پاکستان پر جلسہ کی اجازت کیلئے درخواست دائر کی تھی ، جس پر عدالت نے ڈپٹی کمشنر لاہور کو درخواست پر فیصلہ کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔