گلشن پارک خودکش دھماکہ: بچوں اور خواتین سمیت72افراد جاں بحق،340سے زائد زخمی۔
ملک دشمنوں نے پنجاب کا سینہ چھلنی چھلنی کردیا، بزدل دہشت گردوں نے ایک بار پھر نہتے شہریوں کے خون کے ساتھ ہولی کھیلی، بچے، خواتین بزرگ کسی کو بھی نہ بخشا اقبال ٹاؤن میں واقعہ گلشن پارک میں شام چھ بجکر چالیس منٹ پر قیامت صغریٰ ٹوٹ پڑی، دھماکا اتنا شدید تھا کہ قریبی عمارتیں لرز اٹھیں، جبکہ اس کی آواز کئی کلومیٹر دور تک سنی گئی، حملے کے بعد وسیع و عریض پارک میں افراتفری کا عالم تھا،، چیخ و پکار کی صدائیں بلند ہوئیں، بدحواسی میں لوگ اپنے پیاروں کی تلاش میں دیوانہ وار بھاگ رہے تھے، دھماکے کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی بھاری نفری، فائر بریگیڈز کا عملہ، بم ڈسپوزل سکواڈ اور امدادی ٹیمیں جائے حادثہ پر پہنچیں، پاک فوج کے جوان اور ڈاکٹرز بھی دھماکے کے زخمیوں کی مدد کیلئے پہنچ گئے، اور علاقے کو مکمل گھیرے میں لے کر سیل کر دیا، سیکیورٹی حکام نے جائے وقوعہ سے شواہد اکھٹے کئے، دھماکے میں جاں بحق ہونے والوں کی لاشوں اور زخمیوں کو ہسپتال منتقل کیا گیا، لاہور کے تمام ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی، چھٹی ہونے کی وجہ سے ڈاکٹروں اور پیرامیڈیکل سٹاف کو فوری طور پر طلب کیا گیا۔ خودکش دھماکے میں کئی گھر اجڑ گئے، کسی کا باپ نہیں رہا تو کسی نے اپنا بیٹا کھو دیا، کوئی بھائی سے محروم ہوا تو کسی نے اپنی بہن اور بچوں کو کھو دیا، اندوہناک واقعے میں ایک ہی خاندان کے 8 افراد بھی لقمہ اجل بنے۔ جبکہ ایک اور بدقسمت باپ کے 2 بیٹے اور 1 بھتیجا دنیا سے رخصت ہو گئے۔۔ تین سو چالیس سے زائد افراد ہسپتالوں میں زندگی اور موت کی کمکش میں مبتلا ہیں، لاہور شہر کے اسپتال زخمیوں سے بھر گئے، دھماکے کے بعد ہسپتالوں میں رقعت آمیز مناظر دیکھے گئے، لوگ اپنے پیاروں کی تلاش میں دھاڑیں مار مار کے روتے رہے۔